17 اگست، 2020، 6:02 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 83911131
T T
0 Persons
ایران مخالف امریکی قرارداد کی شکست بین الاقوامی تعلقات میں تبدیلی کا نتیجہ ہے: ظریف

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایرانی اسلحے کیخلاف پابندیوں کی توسیع سے متعلق امریکی قرارداد کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی تعلقات میں تبدیلی کا نتیجہ قرار دے دیا۔

ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے آج بروز پیر کو انسٹاگرام میں منعقدہ ہفتہ وار آنلائن اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ طاقت کے مراکز مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہونے جار رہے ہیں مغرب نہیں بلکہ امریکہ نظریاتی طاقت ہے جو بین الاقوامی تعلقات کو تشکیل دیتا ہے۔

ظریف نے مغرب کی اجارہ داری کے ختم ہونے کا سوال اٹھائے ہوئے کہا کہ امریکہ کو سرد جنگ کے دوران بہت سارے معامالات میں ویٹو کا سہارا لینا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی اسلحے کیخلاف پابندیوں کی توسیع سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس کے دوران صرف ایک ملک نے امریکہ کا ساتھ دیا اور یہ بین الاقوامی تعلقات میں تبدیلی کا نتیجہ ہے۔

 ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ بھی غلط حساب کتاب کرسکتا ہے؛ 35 پیرگراف پر مشتمل ایک قرارداد سے اس کے حق میں ایک ووٹ دیا گیا اور 4 پیرگراف پر مشتمل کسی اور قرارداد سے بھی اس کے حق میں صرف ایک ووٹ دیا گیا۔

ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی وزیر خارجہ کو ڈومینیکن سے واشنگٹن کو ساتھ دینے کا مطالبہ کرنا پڑا تھا۔

انہوں نے سامراجیت اور غیر پیشہ ورانہ رجحان کو امریکی سفارتکاری کی دیگر کمزوریوں کے طور پر پیش کیا جو امریکی محکمہ خارجہ کی تقرریوں میں ظاہر ہوتا تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ جو دنیا میں ہو رہا ہے وہ بڑی طاقتوں کے درمیان تعاون کا نتیجہ نیہں ہے۔

ظریف نے شامی مسئلے کے حل پر آستانہ امن عمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ابتدا ہی سے سب نے آستانہ امن عمل کی مخالفت کی کیونکہ مغرب کو یہ سوچنے کی عادت ہے کہ وہ صرف امن کا ذریعے ہے۔

انہوں نے کہا کہ افریقہ میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے اور افریقی یونین متعدد امور کو حل کرنے میں زیادہ کامیاب رہا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .